گھر بنواتے وقت اس کے داخلی حصے اور خاص کر گیراج کو نظر انداز نہ کریں اور نہ ہی اسے ایک کمرے کی طرح بنا کر سٹور کی طرح استعمال ہونے کے لیے چھوڑ دیں۔ اس جگہ پر کچھ محنت کی جانی چاہیے کیوں کہ یہ اس کا حق ہے اور یہ آپ کے گھر کی خوبصورتی پر اثر انداز ہوتا ہے۔
چلیے گیراج کے کچھ نئے ڈیزائن دیکھتے ہیں جو آپ کو اپنے گھر کے لیے کچھ بہتر چننے میں مددگار ثابت ہوں گے۔
دیکھیے یہ گیراج کتنی خوبصورتی سے گھر میں ضم ہو جاتا ہے۔ اسے گھر کی سیاہ و لکڑی کی تھیم کومدنظر رکھتے ہوئے بنایا گیا ہے اور اس میں دو گاڑیاں باآسانی کھڑی کی جا سکتی ہیں۔
ایک ستون کے سہارے کھڑا، لکڑی کے بڑے بڑے شہتیر جوڑ کر بنایا گیا یہ گیراج اپنی طرز میں منفرد ہے۔
تو یہ ہے وہ گیراج جسے آپ ایک سے زیادہ کاموں کے لیے استعمال کر سکتے ہیں۔ آپ اس میں اپنا ضروری سامان محفوظ کر سکتے ہیں۔ گیراج کے گھر سے الگ ہونے اور مکمل بند ہو جانے کے باعث یہ کوئی مسئلہ پیدا نہیں کرے گا۔
اگر آپ کی گیراج کی سمت دھوپ نہیں آتی تو آپ اس طرح بانس کے ڈنڈے جوڑ کر اسے ایک انوکھی وضع دے سکتے ہیں۔
روایتی انداز کے گھروں میں گیراج بنانے کے لیے آپ کو زیادہ تکلفات میں پڑنے کی ضرورت نہیں۔ ایک سادہ لکڑی کا گیراج کی گھر کی خوبصورتی ابھارنے کے لیے کافی ہو گا۔
گھر کے باقی حصوں کی طرح سفید رنگ گیراج کو بھی کشادہ دکھاتا ہے۔ دیکھیے اس گیراج کا دروازہ کتنی ہوشیاری سے بنایا گیا ہے۔
شام کی روشنی میں یہ گیراج بےحد حسین منظر پیش کرتا ہے۔وسیع رقبے پر باسیا گیا یہ گیراج ایسے گھر کے لیے بہترین ہے جہاں دو یا زیادہ افراد گاڑی رکھتے ہوں۔
اس گھر کی تعمیر کے دوران گیراج کی ضرورت کو خاص طور سے مد نظر رکھا گیا اور اسے خوبصورتی سے گھر کا حصہ بنایا گیا یوں کہ باغ اور گھر کے رقبے میں کوئی فرق نہ آئے اور ان دونوں کے درمیان رابطہ بھی کسی رکاوٹ کا شکار نہ ہو۔
لکڑی سے بنے اس گیراج میں چمکتی روشنیاں نظروں کو خیرہ کر رہی ہیں۔ اس قسم کا گیراج کسی بھی گھر میں ایک حسین اضافہ ہو گا۔
ایک چھوٹے سے گھر کے لیے اس کی ضرورت کے مطابق چھوٹا سا گیراج ہی کافی ہوتا ہے۔ اس میں چمکتی روشنی اسے خوبصورتی سے نمایاں کر رہی ہے۔
گھر کے بالکل سامنے ڈھلوان پر گیراج بنوا لینے سے گاڑی باہر نکالنا بے حد آسان ہو جائے گا۔ اس چھوٹے سے گھر میں یا گیراج بھلا معلوم ہوتا ہے۔
اس گیراج کی تخلیق میں تو معماروں نے کمال ہی کر دیا ہے۔ کیا کوئی سوچ سکتا تھا کہ یوں لکڑی کے سائے میں اتنا دلکش گیراج بھی تخلیق پا سکتا ہے؟