شور کم کرنے اور ایک پرسکون گھر کے لئے کچھ تجاویز

زنیرہ رئیس زنیرہ رئیس
Penthouse on Church Street, FORMA Design Inc. FORMA Design Inc. Fenêtres & Portes modernes
Loading admin actions …

ہم سب جانتے ہیں کہ گھر کے کسی کونے سے کبھی چرچڑاہٹ کی آواز آتی ہے تو کبھی چیزوں کے آپس میں ٹکرانے کی۔ کبھی کوئی کسی کونے میں سرگوشی کرتا ہے تو کبھی کسی کونے سے کُھسر پھسر کرنے کی آواز آتی ہے۔ گھر میں رہتے ہوئے شور سے مکمل طور پر بچا تو نہیں جا سکتا ہاں مگراسکا ایک خاص حد سے بڑھنا اور مسلسل جاری رہنا تناؤ کا باعث بن سکتا ہے۔ اپنے گھر میں ہمیں ایک پُرسکون اور آرام دہ گھر کی خواہش ہوتی ہے۔ پریشان مت ہوں! ہم آپکے لئے چند ایسی تجاویز لائے ہیں جنکی مدد سے آپ اپنے گھر میں شورکو کم کر سکتے ہیں۔ موزوں فرنیچر کے انتخاب سے لیکر رہنے سہنے کے کمرے کی مکمل منصوبہ بندی تک اور مناسب آلات سے لیکر مددگا سامان تک ہم آپکو ہر اُس چیز تک رہنمائی فراہم کریں گے جو کہ آپکے گھر میں بہتری لا سکتی ہے اور آپکی سماعت اور اعصاب دونوں کے لئے آسانی کا باعث ہو۔ 

رکاوٹیں

یہ ایک حقیقت ہے کہ ایک کھلے، وسیع اور بڑے کمروں میں ہموار سطحوں کی وجہ سے آواز بازگشت کرتی ہے اور بغیر کسی رکاوٹ کے کمرے میں چاروں طرف پھیلتی ہے اور بعض صورتوں میں تو اسکی شدت میں اضافہ بھی کر دیتی ہے۔  اسلئے آپ کو اپنے گھر میں ایسے انتظامات کرنے چاہئے جنکی مدد سےگونج کم ہو، آواز کم آئے اور شور کم ہوسکے۔ شیشے کی کھڑکیوں اور دروازوں کا فائدہ یہ ہوتا ہے کہ وہ نا تو آر پار دیکھنے میں کوئی رکاوٹ پیدا کرتے ہیں اور نا ہی قدرتی روشنی کے آنے میں مگر شور کو واضح حد تک کم کرنے میں ضرور مدد کرتے ہیں۔ اسی طرح کمرے کو مختلف حصوں میں تقسیم کرنے والی اوٹ، چھوٹے سائز کا فرنیچر، بڑی خانہ دار چوکھٹوں اور ہوادار شیلفوں کا امتزاج ، یہ سب چیزیں صوتی لہروں کو توڑتی ہیں اور انکو مختلف حصوں میں تقسیم کردیتی ہیں اور کمرے کے مختلف حصوں میں پھیلاتی ہیں۔ ان سب چیزوں سے ایک بڑے کھلے حصے یا بڑی دیواروں کے سامنے ایک رکاوٹ پیدا ہوتی ہے جو کہ یقینی طور پر شور کے پھیلاؤ اور شدت کو کم کرنے میں مدد کرتی ہے۔ 

پارچہ جات

پارچہ جات آواز کے اخراج کا ایک قابلِ اعتبار ذریعہ ہے جسکی وجہ سے کمرے میں ارتعاش کی سطح کم ہوتے ہے اور نتیجتاً کم شور پیدا ہوتا ہے۔ اگر آپکو دیواریں خالی چاہیئے اور آپ ہر جگہ ہموار سطح بھی چاہ رہے ہیں تو اس سے آواز آزاد پنچھی کی مانند ہر طرف اُڑتی پھرے گی اور چھوٹے سے چھوٹا شور بھی ناگواریت کا باعث بنے گا۔ ہمارے لئے بھی اور ہمارے ہمسایوں کے لئے بھی۔ ہر طرف قالین بچھا کر ، کھڑکیوں پر پردے لگا کر اور پوشش شدہ فرنیچر کا استعمال کر کے ہم نا صرف اپنے گھر کا ایک گرمجوش احساس پیدا کرسکتے ہیں بلکہ ہماری چاردیواری میں پیدا ہونے والے شورمیں بھی نمایاں کمی کرسکتے ہیں۔ خاص طور پر بچوں کے کمرے کے لئے ایک موٹے روئیں دار قالین کا انتخاب کرنا چاہئیے کیوںکہ اُنکے کمرے میں ایک خاص حد کے بعد شور کو نہیں روکا جا سکتا۔ اسکے دوسرے فائدے بھی ہیں ۔ سرد موسم میں یہ پیروں کو گرم رکھے گا اور چوٹ لگنے یا گرنے کی صورت میں بچاؤ کے امکانات بڑھ جاتے ہیں ۔ دیواروں اور کھڑکیوں کے سامنے شور کم کرنے کے لئے آپ ماہرین کی مدد بھی لے سکتے ہیں۔ آپ جتنا موٹا کپڑہ تا کپڑے کی جتنی تہیں استعمال کریں گے ، شور اتنا ہی کم ہوگا۔ اگر آپکے ذوق کے مطابق ہوتو آپ اپنے گھر کی خالی دیواروں کے لئے جدید غالیچے لٹکا سکتے ہیں یا پھر مختلف پارچہ جات کو فریم کرواکے آوایزاں کرلیں۔ 

باورچی خانے میں درست سامان کا استعمال

باورچی خانہ ایک ایسی جگہ ہے جہاں برتنوں سے پیدا ہونے والے شور اور دوسرے شور سے بچا نہیں جاسکتا۔ لیکن یہاں بھی آپ شور سے بچ سکتے ہیں اور چند تجاویز اور ٹوٹکوں پر عمل کرکے آپ باورچی خانے میں خاموشی کو قائم رکھ سکتے ہیں۔ سب سے پہلے تو پرقی آلات پر دھیان دیں۔ جیسا کہ برتن دھونے کی مشین، بلینڈر جوسر وغیرہ۔ کچھ عرصہ پہلے تک ان میں سے اتنا شور ہوتا تھا کہ انکے چلنے کے وقت کان پڑی آواز سنائی نہیں دیتی تھی مگر اب یہ سامان بنانے والی کمپنیوں نے کم شور پیدا کرنے والی مشینیں بنانے میں خاطر خواہ کامیابی حاصل کی ہے۔ مثال کے طور پر برتن دھونے کی جدید مشینیں صرف 50 ڈیسیبل شور پیدا کرتی ہیں جوکہ گرما گرم بحث سے پیدا ہونے والے شور جتنا ہی ہے۔ اسکے علاوہ وہ مصنوعات بھی خریدی جاسکتی ہیں جو کم شور پیدا کرنے کا ٹیسٹ پاس کر چکی ہوں۔ یہی اصول باورچی خانے سے باہر استعمال ہونے والے آلات پر بھی لاگو ہوتا ہے جیسا کہ ویکیوم کلینر، کپڑے دھونے یا سُکھانے کی مشینیں۔ 

چند مزید حل

آپ چاہتے ہیں کہ آپ اپنے کمروں میں شور کر کریں اور آپ اپنے حساب سے جدید اور باسہولت برقی آلات خریدتے ہیں مگر پھر بھی وہ کافی شور پیدا کرتے ہیں۔ آپ کے پاس اتنا بجٹ بھی نہیں کہ آپ نئی چیزیں خرید سکیں ۔ اور اگر وہ صحیح کام کررہی ہوں تو انکو بدلنے کی ضرورت بھی نہیں ہوتی ۔ آپ ان پر ربڑ کی انسولیشن کروا سکتے ہیں اس سے ان میں کم ارتعاش پیدا ہوگا نتیجتاً ان میں کم گڑگڑاہٹ پیدا ہوگی۔ لیکن ہماری چار دیواری کے اندر صرف برقی آلات ہی شور نہیں پیدا کرتے ۔ ڈھلوانی سطحیں ۔ لکڑی کی ہموار سطحیں ، پتھر یا کنکریٹ کا فرش ان سب پر شور پیدا ہوتا ہے ۔اسکو ہم روزمرہ زندگی میں چھوٹی چھوٹی احتیاطیں کر کے کم کرسکتے ہیں ۔ جیسا کہ ہم سیڑھیاں تیزی کی بجائے آرام سے اُتر اور چڑھ سکتے ہیں۔ اونچی ایڑھی کے جوتے جب پہنیں ہوں تو تب بھی ہم آہستہ چل سکتے ہیں۔  آواز کم کرنے کے اور بھی  کچھ طریقے ہیں جیسا کہ کرسیوں اور میزوں کے پایوں کے نیچے نرم اور چھوٹی گدیاں(پیڈز) لگادیں۔ کرسیوں کو پہنانے والی خوبصورت جرابیں بھی ملتی ہیں۔ سیڑھیوں پر چھوٹاغالیچہ یا دری بچھادیں ۔ یہ ہر طرح کے میٹیریل ، رنگوں اور شکلوں میں دستیاب ہے تاکہ یہ پرانے زمانے کے نہ لگیں اور آج کل کے جدید طرزِ آرائش کے ساتھ بالکل ہم آہنگ ہوجائیں۔ 

مرمتیں اور بہتریاں

جب ایک گھر یا عمارت میں بہت سے خاندان یا افراد اکھٹے رہائش پزیر ہوں تو اکثر اوقات جب بھی ہمارے ہمسائے میں سے کوئی غسلخانے میں ہو یا نہا رہا ہو تو اسکی آواز ہم تک آرہی ہوتی ہے۔ اسکی وجہ یہ ہے کہ پانی کی وجہ سے پائپوں میں شور پیدا ہوتا ہے اور اس شور سے پائپوں میں ارتعاش پیدا ہوتا ہے اور اسکے نتیجے میں شوربغیر کسی رکاوٹ کے ہم تک پہنچتا ہے۔ جب پائپ آپس میں منسلک ہوں تو انکو ان پر سبرنگ دار پنجے( کلِپ) لگانے چاہیئں مگر یہ دھیان رہے کہ یہ انسولیشن شدہ ہوں تاکہ مطلوبہ نتائج حاصل ہوسکیں۔ اگر ان پائپوں پر پرانے ٹائر کاٹ کر لگادئے جائیں تو بھی مطلوبہ انسولیشن حاصل ہوسکتی ہے۔ لیکن صرف پائپوں اور دیواروں پر لگے پائپوں کا شور ہمیں ناگوار نہیں گزرتا بلکہ فرش خاص طور پر لکڑی کے فرش بھی اس معاملے میں کسی سے کم نہیں۔ جب وہ ایک خاص عمر تک پہنچ جائیں تو ان سے پیدا ہونے والا شور ہمیں بہت نا خوشگوار لگ سکتا ہے۔ یہ شور ان میں لگے کیلوں کے ڈھیلے پڑنے کی وجہ سے ہوتا ہے۔ کسی بھی بڑھئی کو کہہ کر انکو ٹھیک کروایا جاسکتا ہے۔ 

باہر سے آنے والے شور سے حفاظت

نا صرف گھر کے اندر پیدا ہونے والا شور اعصاب پر گراں گزر سکتا ہے بلکہ باہر والا شور بھی سماعت خراشی کی وجہ بنتا ہے۔ ہمارا اس پر کوئی زور تو نہیں چل سکتا  ہاں البتہ کچھ ماہرانہ اقدامات سے ہم انکو کم کرسکتے ہیں۔ چونکہ زیادہ تر آوازیں کھڑکیوں کے ذریعے اندر آتی ہیں اسلئے کوشش کریں کہ کھڑکیوں اور دیواروں کے بیچ کی انسولیشن متاثر نہ ہو اور اگر ممکن ہو تو دڑاروں اور سوراخوں کو بھر دیں۔ کھڑکیوں پر لگے اوپر نیچے ہوجانے والے شٹر بھی شور کو کم کرتے ہیں اور ان سے رات کو پرسکون نیند سونے میں مدد ملتی ہے۔ اسکے علاوہ اپنے گھر یا اپارٹمنٹ کے دروازوں کا بغور جائزہ لیں اور اگر آپکو لگتا ہے کہ انکی وجہ سے بہت سا شور باہر سے اندر آرہا ہے تو خود چپک جانے والی ٹیپ کی مدد سے اس کو روکیں۔ اگر آپکو لگے کہ شور کی وجہ دیواریں ہیں تو آپ آواز جذب کرنے والی دیواریں بھی بنوا سکتے ہیں۔ جوکہ جب آپکی جیب اجازت دے تب بنوائی جا سکتی ہیں یا اندرونی دیوار کے اندر آواز کا جذب کرنے والے چوکھٹے بھی لگوائے جاسکتے ہیں۔ باہم مدغم انسولیشن کے ساتھ معلق چھتیں بھی شور کو روکنے میں مدد کرتی ہیں۔ 

Besoin d’aide pour votre projet de maison ?
Contactez-nous !

Highlights de notre magazine